Views: 23

مجلس امارت

امیر دار العلوم اس مجلس کے تعاون و مشورہ سے دار العلوم کے تمام امور کو انجام دیتا ہے یہ مجلس پانچ اراکین پر مشتمل ہوتی ہے جنہیں مجلس شوریٰ کے اراکین میں سے ہی منتخب کیا جاتا ہے ۔

مولانا ڈاکٹر حسین محمد صاحب ندوی

آپ سن ۱۹۵۳ ءمیں شاجاپور مدھیہ پردیش کے ایک ضلع میں پیدا ہوئےابتدائی تعلیم وہیں پر رہ کر حاصل کی پھر اپریل ۱۹۶۱ء میں دار العلوم تاج المساجد کے شعبۂ حفظ میں داخلہ لیا جہاں حفظ اور عربی کی تعلیم حاصل کی ، عالمیت اور فضیلت کی تکمیل کے لئے ۱۹۷۰ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء چلے گئے ۱۹۷۵ء میں ندوہ سے فراغت کے بعد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی۔ یو۔ ایم۔ ایس میں داخلہ لیا جہاں سے ۱۹۸۰ء میں فارغ ہوئے ۔

علیگڑھ سے فراغت کے بعد بھوپال تشریف لے آئے ، فروری ۱۹۸۱ء میں مدھیہ پردیش کے شعبۂ صحت کے محکمہ طبّ یونانی سے جڑ گئے جہاں میڈیکل آفیسر کے عہدہ پر تقرر ہوا پھر ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے ۲۰۱۱ء میں سپریٹنڈنٹ یونانی میڈیسن کے عہد ہ پر فائز ہوئے ، ۳۱ سال اس محکمہ کی خدمت کرنے کے بعد ۲۰۱۳ء میں سبکدوش ہوئے ۔

سن ۱۹۹۶ء میں آپ دار العلوم تاج المساجد کی مجلس شوریٰ کے ممبر نامزد کیے گئے ،۲۰۱۷ء میں آپ مجلس امارت کے ممبر بھی منتخب ہوئے ، ایک طویل مدت تک آپ نے رمضان المبارک میں دار العلوم تاج المساجد میں تراویح بھی پڑھائی ۔

جناب ضیاء الدین علوی صاحب

آپ نے ۱۹۶۶ء میں بی۔ ای۔ آنرس (میکنیکل انجینئرنگ )کیا، اور ۱۹۷۰ء میں (کانسٹیٹیوشنس اینڈ ایڈمنسٹریشن لاء) میں ایل۔ ایل ۔ایم کی ڈگری حاصل کی، ۱۹۶۷ء میں بی۔ ایچ ۔ای۔ ایل سے منسلک ہوئے جہاں سے ۱۹۹۹ء میں جنرل مینیجر کے عہدے سے ریٹایر ہوئے،اکتوبر ۱۹۹۹ء سے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بحیثیت ٹیکس اور سول لاء سے متعلق وکیل و قانونی مشیر کے کام کر رہے ہیں،۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۶ء تک مختلف اقتصادی امور سے متعلق موضوعات پر تدریسی خدمات بھی انجام دیں ہیں ،آپ ۲۰۱۴ء سے ۲۰۱۸ء تک اوقاف شاہی کے ممبر بھی رہے ، ۲۰۱۱ء میں آپ کو دار العلوم تاج المساجد کی مجلس شوریٰ کا ممبر نامزد کیا گیا ہےاور ۲۰۱۷ء میں مجلس امارت کا ممبر بھی بنایا گیا۔

جناب سید عارف حسن صاحب

سید عارف حسن کی پیدائش یونانی طریقۂ علاج وصحافت میں پیش رو بھوپال کے خاندان میں ۵/نومبر ۱۹۴۵ء کو ہوئی،آپ نے کامرس کی اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے بعد یونائٹیڈ کمرشیل بینک میں منیجر کی خدمات انجام دیں، اس کے بعد بینک آف انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ کامرس جدہ میں اسٹاف آفیسر کی ذمہ داری نبھائی، اپنے نامور والد صحافی وحکیم سید قمر الحسن کے انتقال کے بعد آپ سروس کیریر کو خیر باد کہہ کر سینٹرل انڈیا کے ممتاز اردو ڈیلی،’’ندیم اردو ‘‘ بھوپال کے ایکزیکیوٹو ایڈیٹر کی ذمہ داری ۴۰ برس سے انجام دے رہے ہیں، آپ ایم پی گورنمنٹ کے انڈر ٹیکنگ ادارے فار پرموشن آف اردو لینگویجیز نئی دہلی (این۔سی۔پی۔یو۔ایل) کے ممبر، پبلک ریلیشن اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ مدھیہ پردیش کی اسکریننگ کمیٹی کے ممبر بھی رہے ہیں نیز دار الشفقت یتیم خانہ سوسائٹی بھوپال کے وائس چیرمین،انڈین نیوز پیپر سوسائٹی نئی دہلی (آئی۔ این۔اے) اور بال بھون اسکول کمیٹی بھوپال کے ممبر بھی ہیں،آپ برطانیہ اور مڈل ایسٹ کے کئی شہروں کے صحافی کی حیثیت سے دورے کر چکے ہیں۔

سن ۲۰۱۶ء میں آپ کو دار العلوم تاج المساجد کا ممبر منتخب کیا گیا ہے پھر ۲۰۱۷ء میں مجلس امارت کا بھی ممبر مقرر کر دیا گیا ۔

ڈاکٹر عارف جنید ندوی

سن۱۹۶۲ء میں آپ بھوپال میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم دار العلوم تاج المساجد بھوپال میں ہوئی عالمیت کی سند ۱۹۷۸ء میں فضیلت کی سند ۱۹۸۰ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے حاصل کی،برکت اللہ یونیورسٹی عربی ڈپارٹمنٹ سے ۱۹۸۵ء میں ایم۔ اے اور ۱۹۹۳ء میں پی۔ ایچ۔ ڈی کی ڈگری لی، مزید اردوزبان میں بھی ایم۔ اے ۲۰۰۱ء اور ایم۔ ایڈ ۲۰۰۸ء میں کیا، گورنمنٹ سروس سے ۱۹۸۶ء میں بطور ٹیچر منسلک ہوئے، ۱۹۹۷ءسے ۲۰۰۴ءتک ہیڈ ماسٹر رہے،۲۰۰۴ء میں اردو زبان کے لیکچرار کی حیثیت سے ڈی آئی ای ٹی کالج بھوپال میں مقرر ہوئے ، اساتذہ کی تربیت اردو درسی کتب کی تدوین و تجزیہ ودیگر تعلیمی و تربیتی پروگراموں میں بھی آپ کا اہم رول رہتا ہے،دینی تعلیمی کونسل کے سیکریٹری اور مجلس ادب اسلامی مدھیہ پردیش کے جنرل سیکریٹری بھی ہیں، کئی بین الاقوامی سمینار میں شرکت و نظامت کے فرائض بھی انجام دیے، ایس سی ای آر ٹی اور این سی ای آر ٹی کے ممبر اور اسٹیٹ کے اردو کوآرڈینیٹر بھی ہیں، آپ کودار العلوم تاج المساجد کی مجلس شوری کا ممبر بنایا گیا اور ۲۰۲۰ء میں مجلس امارت کا ممبر بھی نامزد کیاگیا ہے۔